کشمیریوں پر انڈین فورسز کی جانب سے پیلٹ گنز کا بےدریغ استعمال عالمی ضمیر کیلئے سوالیہ نشان ہے۔ قاضی محمد خلیل اللہ

This slideshow requires JavaScript.

ماسکو(سید اشتیاق ہمدانی سے) روس میں پاکستانی سفارت خانے   نے 27 اکتوبر کو یوم سیاہ کی مناسبت سے احتجاجی ریفرنس کا انعقاد کیا ۔ریفرنس کا آغاز تلاوت کلام پاک سے ھوا۔ شہنشاہ فہد مشتاق  نے تلاوت کلام پاک کا شرف حاصل کیا۔ اس موقع پر پاکستانی سفارت خانے کے سکینڈ سیکرٹری  مبشر خان اور تھرڈ سیکرٹری  سید انصار حسین شاہ نے – صدر پاکستان ممنون حسین اور وزیراعظم پاکستان شاہد خاقان عباسی کے پیغامات پڑھکر کر سنائے۔
یوم سیاہ کشمیر پر اپنے پیغام میں صدر مملکت ممنون حسین کا کہنا تھا کہ پورے خطے کاامن اور خوشحالی جموں و کشمیر کے دیرینہ مسئلہ کے ساتھ منسلک ہے۔بھارت سلامتی کونسل کی منظور کردہ قراردادوں پر عملدرآمد کرے، غیر قانونی تسلط انسانی تاریخ کا ایک سب سے المناک باب ہے۔ مقبوضہ جموں و کشمیر کے عوام اس وقت سے قابض افواج کے خلاف اپنے حق خود ارادیت کی جدوجہد کررہے ہیں۔ جبکہ بھارتی مسلح افواج انسانی حقوق کے بنیادی اصولوں، آزادی اور انصاف کی خلاف ورزی کرتے ہوئے بے گناہ عوام کو بےہمانہ طریقوں سے نشانہ بنا رہی ہیں۔ پاکستان کشمیری عوام کی آزادی کا خواب شرمندہ تعبیر ہونے تک اخلاقی ، سیاسی ، سفارتی حمایت جاری رکھے گا۔وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے اپنے پیغام میں کہا کہ ہم کشمیریوں کی قربانی اور جدوجہد کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں، پاکستان کشمیریوں کی اخلاقی، سیاسی اور سفارتی حمایت جاری رکھے گا۔ وزیراعظم نے کہا 27 اکتوبر 1947 کو بھارتی فورسز نے جموں و کشمیر پر زبردستی قبضہ کیا، متعدد بھارتی رہنماؤں کے وعدوں کے برعکس بھارت کشمیریوں کو ان کا حق نہیں دے رہا۔ انہوں نے کہا کشمیری میں انسانیت سوز مظالم کی دنیا میں مثال نہیں ملتی، بھارتی جبر کشمیریوں کو ان کے جذبہ آزادی سے پیچھے نہیں ہٹا سکتا۔
اس موقع پر روسی  شاعرہ لدمیلہ آگادیوہ نے کشمیر پر اپنی خوبصورت نظم بھی پیش کی۔ تقریب میں سٹیج سیکریٹری کے فرائض مبشر خان نے خوش اسلوبی سے سرانجام دئیے۔
احتجاجی ریفرینس سے خطاب کرتے ھوئے روس میں پاکستان کے سفیر قاضی محمد خلیل اللہ نے کہا کہ 27 اکتوبر 1947 کو انڈین افواج نے جموں و کشمیر کے علاقے پر غیر قانونی قبضہ کرلیا تھا جسکے خلاف  غیور کشمیری قوم آج تک احتجاج کر رہی ہے ۔ ہر سال 27 اکتوبر کو کشمیری یومِ سیاہ کے طور پر مناتے ہیں اور پوری دنیا میں ہندوستانی جارحيت کو بے نقاب کرتے ہیں ۔ اپنے کشمیری بھائیوں سے اظہارِ یکجہتی کے طور پر تمام پاکستانی قوم پوری دنیا میں 27 اکتوبر کو بطور یومِ سیاہ مناتی ہے ۔ اگرچہ انڈیا نے کئ دہائیوں سے کشمیری قوم کو حق خودارادیت سے محروم رکھا ہوا ہے لیکن انڈیا کی تمام جبرواستداد کے باوجود کشمیریوں نے اپنی تحریک کو جاری رکھا ہوا ہے۔ 
مسلہء کشمیر ایک عالمی مسئلہ  ھے جسکو اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراداد کی روشنی میں کشمیری عوام  کی امنگوں کے مطابق حل کیا جانا چاہئے۔
پاکستان مقبوضہ کشمیر میں انڈین افواج کے ہاتھوں بےگناہ کشمیریوں کی ہلاکتوں کی پرزور مذمت کرتا ہے ۔ انڈین افواج معصوم کشمیریوں پر جو ظلم و ستم ڈھارہی ہیں وہ ریاستی دہشتگردی کی بدترين مثال ہے ۔ انڈین افواج 1989 سے لیکر اب تک نوے ہزار سے زائد کشمیریوں کو مار چکی ہیں اور ہزاروں لوگوں کو مقبوضہ کشمیر میں زخمی کر چکی ہیں جن میں پیلٹ گنز کے ذریعے زخمی ہونے والے کشمیری بھی شامل ہیں۔
پاکستان اقوامِ متحدہ کے فورم پر عالمی برادری کو انڈین  ریاستی دہشتگردی سے آگاہ کر چکا ہے۔ آج کے مہذب دور میں بےگناہ نہتے کشمیریوں پر انڈین فورسز کی جانب سے پیلٹ گنز کا بےدریغ استعمال عالمی ضمیر کیلئے سوالیہ نشان ہے۔ انڈیا مقبوضہ کشمیر میں جاری ریاستی دہشتگردی سے دنیا کی نظریں ہٹانے کیلئے کنٹرول لائن کی مسلسل خلاف ورزی کر رہا ہے جو کہ خطے کے امن کےلیے نقصاندہ ثابت ہو سکتا ہے۔
انھوں نے پاکستان  اور روس دونوں ممالک کے میڈیا کو کشمیر ایشو پر غیر جانبدارنہ کوریج کرنے پر زبردست خراج عقیدت پیش کرتے ھوئےکہا کہ دونوں ممالک کے  میڈیا نے جس بہادری اور غیر جانبداری کے ساتھ کشمیر ایشو کو دنیا کے سامنے پیش کیا ھے ۔وہ قابل تعریف ہے ۔ انھوں نے پاک روس تعلقات میں پیش رفت کا بھی ذکر کیا۔
اس موقع پر حال ھی میں اقوام متحدہ کے سالانہ اجلاس میں پاکستان کے وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کے خطاب کی ویڈیو بھی دکھائی گئی جس میں وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے مقبوضہ کشمیر میں مظالم پر بھارت کو دو ٹوک جواب دیا انہوں نے کہا کہ عملدرآمد نہیں ہوا۔ اقوام متحدہ کو سیکیورٹی سمیت مختلف چیلینجز کا سامنا ہے اور بدقسمتی سے اقوام متحدہ کے چارٹر پر باقاعدہ عمل نہیں کیا گیا، بھارت نےسیکیورٹی کونسل کی قراردادوں پرعمل کرنے سےانکارکیا ہے۔ اقوام متحدہ کشمیر کے اوپر اپنی قرارداد پر عملدر آمد یقینی بنائے۔ کشمیریوں کو حق خودارادیت سے محروم رکھا جا رہا ہے جبکہ بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں 7 لاکھ سے زائد فوجیوں کو تعینات کیا ہوا ہے اور فوج نے پیلٹ گن سے ہزاروں کشمیریوں کو بینائی سے محروم کردیا ہے، قابض بھارتی فورسز کشمیریوں کی جدوجہد کو طاقت کے ذریعے کچل رہی ہیں۔ بھارت کشمیر میں جنگی جرائم اور جنیوا کنونشن کی خلاف ورزی کا مرتکب ہورہا ہے، سیکریٹری جنرل کشمیر پر خصوصی مندوب مقررکریں،،ان کا کہنا تھا کہ بھار ت کو پاکستان میں تخریب کاری کی پشت پناہی روکنا پڑے گی۔ پاکستان ہمیشہ بھارت سے بامقصد مذاکرات کرنےکیلیے تیار ہے بھارت مذاکرات پرتیارنہیں ہوتا۔ بھارت نے اس سال جنوری سےاب تک ایل اوسی کی600مرتبہ خلاف ورزیاں کی ہیں۔ بھارت مقبوضہ کشمیر میں اپنے جرائم پر پردہ ڈالنے کے لئے ایل او سی کی خلاف ورزی کرتا ہے۔ عالمی برادری صورتحال کوخطرناک جارحیت میں تبدیل ہونےسے روکے،
تقریب میں رشین میڈیا کے نمایندوں ، دانشوروں ، سول سوسائٹی اور پاکستانی کمیونٹی  کی بڑی تعداد نے بھی شرکت کی۔
 
 




Recommended For You

Leave a Comment